×
سوال: میں ہوائی جہاز کے عملہ میں شامل ہوں، لہذا یورپی ملکوں کے مابین سفرمیں روزہ کس طرح رکھوں کیونکہ یہ سفر بہت طویل ہوتا ہے ؟

ہوائی جہاز کے عملہ کے ممبران روزہ کس طرح رکھیں؟

[الأُردية –اُردو Urdu]

فتوی :اسلام سوال وجواب سائٹ

—™

ترجمہ: اسلام سوال وجواب سائٹ

مراجعہ وتنسیق:اسلام ہاؤس ڈاٹ کام

كيف يصوم طاقم الطائرة؟

فتوى:موقع الإسلام سؤال وجواب

—™

ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب

مراجعة وتنسيق:موقع دارالإسلام

ہوائی جہاز کے عملہ کے ممبران روزہ کس طرح رکھیں؟

:37717سوال: میں ہوائی جہاز کے عملہ میں شامل ہوں، لہذا یورپی ملکوں کے مابین سفرمیں روزہ کس طرح رکھوں کیونکہ یہ سفر بہت طویل ہوتا ہے ؟

Published Date: 2005-10-11

جواب:

الحمد للہ :

ہوائی جہازکے عملہ میں شامل ہونے کی وجہ سے آپ مسافر ہیں اورعلماء کرام کا اجماع ہے کہ مسافر کےلیے رمضان میں روزہ چھوڑنا جائز ہے چاہے سفرمیں مشقت ہویا نہ ہو ۔

اورمسافر کواگر مشقت نہ ہو تواس کےلئے افضل یہی ہے کہ وہ روزہ رکھے ، اورچھوڑے ہوئے روزوں کی بعد میں قضاء کرے گا ، آپ اس کی مزيد تفصیل دیکھنے کےلیے سوال نمبر ( 20165 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔

اورجب روزہ رکھنا چاہیں توآپ جہاں بھی ہوں وہاں کی طلوع فجرکے وقت سے روزہ رکھیں گے چاہے زمین پر ہوں یا فضاء میں ۔

اوراسی طرح افطاری کا بھی یہی حکم ہے کہ افطاری کے وقت آپ جہاں بھی ہوں اورسورج غروب ہوتے ہی آپ افطاری کرلیں چاہے فضاء میں ہوں يا پھر زمین پر ، مثلااگر آپ فضامیں ہوں اورسورج دیکھ رہے ہوں توافطاری کرنا جائز نہیں اگر چہ جس ملک کی فضاء میں آپ سفر کررہے ہيں وہاں کی زمین پر لوگوں نے افطاری بھی کرلی ہو ۔

ہوائی جہازکے سفرکی وجہ سے دن کا چھوٹا بڑا ہونا روزہ پر کوئی اثرانداز نہیں ہوتا ۔

یہ تومعلوم ہے کہ اگر صبح کے وقت آپ مشرق کی جانب سفر کریں گے توآپ کے حق میں دن چھوٹا ہوجائے گا ، اورجب مغرب کی جانب سفر کریں گے تو دن لمباہوتا جائے گا ۔

بہرحال معتبر تو وہ جگہ ہوگی جہاں پر آپ طلوع فجر اورغروب شمس کے وقت موجود ہوں ۔

آپ اس کی مزید تفصیل کے لیے سوال نمبر ( 38007 ) کے جواب کا مطالعہ کریں ۔

واللہ اعلم .

الاسلام سوال وجواب

(مُحتاج دُعا:عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ azeez90@gmail.com)