×
عيسائى تہواروں كے ليے تيار كردہ كھانا كھانے كا حكم كيا ہے ؟ اور عيسى عليہ السلام كى ميلاد كے جشن ميں شركت كى دعوت قبول كرنے كا حكم كيا ہے ؟

    عيسائى تہوار (كرسمس وغيرہ) كے ليے تيار كردہ كھانا كھانے كا حكم

    أكل الطعام المعدّ لعيد النصارى

    [ اردو- أردو - urdu ]

    الشیخ عبداللہ بن جبرین

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2012 - 1434

    عيسائى تہوار (كرسمس وغيرہ) كے ليے تيار كردہ كھانا كھانے كا حكم

    عيسائى تہواروں كے ليے تيار كردہ كھانا كھانے كا حكم كيا ہے ؟

    اور عيسى عليہ السلام كى ميلاد كے جشن ميں شركت كى دعوت قبول كرنے كا حكم كيا ہے ؟

    الحمد للہ

    عيسائيوں كے عبادت والے تہورا مثلا كرسمس اور نيروز تہوار، اور مہرجان وغيرہ منانا اور اس ميں شركت كرنا جائز نہيں، اور اسى طرح ربيع الاول ميں جو تہوار مسلمانوں نے عيد ميلاد النبى اور رجب ميں اسراء و معراج كے نام سے ايجاد كر ليا ہے اس كا جشن منانا بھى جائز نہيں، اور نہ ہى عيسائيوں اور مشركوں كے تہوار كے ليے تيار كردہ كھانا كھانا جائز ہے، اور ان تہواروں ميں شركت كى دعوت قبول كرنا بھى جائز نہيں.

    كيونكہ اس ميں شركت كى دعوت قبول كرنا انہيں داد دينے اور اس جشن كو منانے كے مترادف ہے، اور ان كى اس بدعت كو صحيح قرار دينا ہے، اور اس ميں شركت كرنا جاہل قسم كے لوگوں كو دھوكہ ميں ڈالنے كا سبب اور ان ميں يہ اعتقاد پيدا كرنے كا باعث بنے گا كہ اس جشن كو منانے ميں كوئى حرج نہيں.