فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے
فکر و عقیدہ کی گمراہیاں اور صراط مستقیم کے تقاضے: دين اسلام کے عظيم مقاصد واصولوں میں سے حق وصاحب حق كو باطل واهل باطل سے تمییز کرنا ہے اورسنت وہدایت کی راہ کی وضاحت کرکے اسکی طرف دعوت دینا ہے اوربدعت وگمراہی کی راہوں کو بے نقاب کرکے اس سے ڈرانا ہے.
اورقرآن وسنت کی نصوص بہت سارے قواعد واحکام پرمشتمل ہیں جو اس عظیم مقصد کو واضح کرتی ہیں:
انہیں میں سے ایک یہ بھی ہے کہ شرعی نصوص وقواعد اس بات کی متقاضی ہیں کہ مسلمانوں کے دشمن کافروں کی مخالفت کی جائے چاہے انکا تعلق عقائد سے ہو یا عبادات سے، اعیاد سے ہو یا شرائع سے ، یا انکے گندے اخلاق سے ہو، بلکہ انکی ہر خصائص وشعار کی مخالفت کی جائے جسمیں انہوں نے حق اورفضیلت سے دوری برتی ہو.
اورسلف صالحین رحمہم اللہ نے اس بات کو بیان کرنے کا خصوصی اہتمام کیا ہے اوران میں سب سے نمایاں شخصیت شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ کی رہی ہے جنہوں نے اپنی بہت ساری تصانیفوں کے اندراس چیز کا اہتمام کیا ہے خاص طوراپنی شہرہ آفاق کتاب:اقتضاء الصراط المستقیم ومخالفة أصحاب الجحیم یعنى\” صراط مستقيم کے تقاضے\” میں.
کتاب کی افادیت کو ملحوظ رکھتے ہوئے مولانا عبد الرزاق ملیح آبادی نے اسے اردو قالب میں ڈھالا ہے.