یوم عاشوراء و کر بلا
زیرنظر شریط میں یہ احساس دلایا گیا ہے کہ ہم سال کے اختتام پراپنے اعمال کا جائزہ لیں, اگرہم نے اسے رب کی اطاعت وفرمانبرداری میں گزارا هے تواس پراللہ کا شکر اداکریں , اورمزید نیک عمل کا جذبہ پیدا کریں , اگر ہمار ا سال رب کی معصیت ونافرمانی میں گزرا ہے توگناہوں پر ندامت کرکے اللہ سے توبہ مانگیں ,اورنئے ہجری سال کا استقبال رب کی اطاعت وفرمانبرداری سےٍ کریں ,اوررب کے نافرمانوں کے برے انجام کو یاد کرکے عبرت حاصل کریں, اور یوم عاشوراء کے دن نبی صلى اللہ علیہ وسلم کی اقتداء میں بطور خوشی روزہ رکھیں نہ کہ اسے حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت سے مربوط کرکے غم وماتم ,سینہ کوبی اورصحابہ کرام پرلعن وطعن کا دن بنائیں.