×
کیا عورتوں کا طریقہ نماز مردوں سے مختلف ہے ؟: نماز کی ہیئت اور ارکان میں شریعت اسلامیہ نے مرد وعورت کے درمیان کوئی فرق وامتیاز نہیں برتا ہے، بلکہ ایک عام حکم صادر فرمایا ہے: (صلوا كما رأيتموني أصلي)‘‘تم نماز اسی طرح پڑھو جس طرح تم نے مجھے پڑھتے دیکھا ہے’’۔ (صحیح بخاری)۔ اس حکم میں مرد و عورت دونوں برابر شامل ہیں جب تک کہ کسی واضح نص سے عورتوں کی بابت خاص حکم نہ ثابت ہوجائے۔ جیسے عورت کیلئے اوڑھنی کے بغیر نماز درست نہ ہونا، باجماعت نماز پڑہنے کی صورت میں اسکی صفیں مردوں سے پیچھے ہونا۔ اگر نماز کی ہیئت اور ارکان کی ادائیگی میں بھی فرق ہوتا تو شریعت اسلامیہ میں اسکی ضرور وضاحت ہوتی۔ اور جب ایسی وضاحت نہیں ہے تو اسکا صاف مطلب ہے کہ مرد و عورت کی نماز میں تفریق کا کوئی جواز نہیں ۔زیر تبصرہ کتاب میں حافظ صلاح الدین یوسف -حفظہ اللہ- نے مرد وعورت کی نماز میں تفریق کرنے والوں کے دلائل اور شبہات کا کتاب وسنت ، آثار صحابہ، اقوال تابعین اور ائمہ کرام کی آراء کی روشنی میں تحقیقی وتنقیدی جائزہ لیا ہے۔ اپنے موضوع پر نہایت ہی بہترین کتاب ہے ضرور مطالعہ فرمائیں۔