×
کیا عورت اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے کہ نہيں ؟

    محرم کے بغیر عورت کا عورت کے ساتھ سفرکرنا

    سفر المرأة مع المرأة بدون مَحرم

    [ اردو- أردو - urdu ]

    شیخ عبدالعزیز بن عبداللہ بن باز

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2012 - 1433

    محرم کے بغیر عورت کا عورت کے ساتھ سفرکرنا

    کیا عورت اجنبی عورت کے لیے سفر وغیرہ میں محرم شمار ہوتی ہے کہ نہيں ؟

    الحمدللہ

    عورت کسی دوسری عورت کےلیے محرم نہيں ، بلکہ محرم تووہ مرد ہے جواس عورت پرنسب کی وجہ سے حرام ہو مثلا اس کا والد ، اس کا بھائي ، یا کسی مباح سبب کے حرام ہوتا ہو ، مثلا خاوند ، سسر ، خاوند کا بیٹا ، اوررضاعی باپ ، رضاعی بھائي وغیرہ ۔

    اورکسی بھی مرد کےلیے کسی اجنبی عورت سے خلوت کرنا اور اس کے ساتھ سفر کرنا جائز ہے کیونکہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

    ( کوئي بھی عورت محرم کے بغیر سفر نہ کرے ) متفق علیہ ۔

    اوراس لیے کہ بھی اللہ تعالی کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :

    ( کوئي مرد بھی کسی عورت سے خلوت نہ کرے ، کیونکہ ان دونوں کے مابین تیسرا شیطان ہے ) مسند احمد وغیرہ نے اسے ابن عمررضي اللہ تعالی عنہ سے صحیح سند کےساتھ بیان کیا ہے ۔

    اللہ سبحانہ وتعالی ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .