×
میرا خاوند ہوٹل کا مالک ہے اوراس میں شراب اورخنزیر کی فروخت کرتا ہے ، میرے دوبچے بھی ہیں میں ان شاء اللہ دوسال کے بعد حج کرنا چاہتی ہوں ، میرے خاوند نے کہا ہے کہ حج کاسارا خرچ وہ برداشت کرےگا اس لیے کہ میری کوئي آمدنی نہيں اورنہ ہی میں یہ چاہتی ہوں کہ میرے بچوں کی تربیت کوئي دوسرا شخص کرے توکیا یہ جائز ہے ؟ مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ مجھے علم ہے کہ میں اورمیرے بچے ابھی چھوٹی عمر کے ہيں لیکن میں حج کرنا چاہتی ہوں لھذا مجھے کیا کرنا ہوگا ؟

    کیا بیوی حرام اشیاء کی فروخت کرنے والے خاوند سے حج کا خرچہ حاصل کرلے

    هل تأخذ نفقة الحج من زوجها بائع المحرمات؟

    [ اردو- أردو - urdu ]

    الشیخ عبداللہ بن جبرین

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2012 - 1433

    کیا بیوی حرام اشیاء کی فروخت کرنے والے خاوند سے حج کا خرچہ حاصل کرلے

    میرا خاوند ہوٹل کا مالک ہے اوراس میں شراب اورخنزیر کی فروخت کرتا ہے ، میرے دوبچے بھی ہیں میں ان شاء اللہ دوسال کے بعد حج کرنا چاہتی ہوں ، میرے خاوند نے کہا ہے کہ حج کاسارا خرچ وہ برداشت کرےگا اس لیے کہ میری کوئي آمدنی نہيں اورنہ ہی میں یہ چاہتی ہوں کہ میرے بچوں کی تربیت کوئي دوسرا شخص کرے توکیا یہ جائز ہے ؟

    مجھے کیا کرنا چاہیے ؟ مجھے علم ہے کہ میں اورمیرے بچے ابھی چھوٹی عمر کے ہيں لیکن میں حج کرنا چاہتی ہوں لھذا مجھے کیا کرنا ہوگا ؟

    الحمد للہ

    ہم نے مندرجہ ذیل سوال فضیلۃ الشیخ عبداللہ بن جبرین حفظہ اللہ تعالی کےسامنے رکھا :

    ایک شخص شراب اورخنزیرفروخت کرتا ہے ، کیا اس بیوی کے لیے فريضہ حج کی ادائيگي کے لیے خاوند سے حج کا خرچہ لینا جائز ہے ؟

    توشيخ حفظہ اللہ تعالی کاجواب تھا :

    نہيں ۔۔۔۔۔ جائز نہیں اوراس عورت کا شمار حج کی طاقت نہ رکھنے والوں میں گا ۔.