×
قارئین کرام! ادب وہ قیمتی جوہر اور گراں مایہ گوہرہے جو انسان کو اخلاق حمیدہ کے اپنانے اور اعمال قبیحہ کے ترک کرنے پرآمادہ کرتا ہےـ ادب ہی وہ ظاہری دلیل ہے جس کے ذریعہ انسان کی عقلمندی وہوشیاری کا فیصلہ کیا جاتا ہےـ ادب آدمی کو معنوی حسن وجمال عطا کرتا اور اخلاقی زیب وزینت سے مزیّن کرتا ہےـ دیگر علوم کی بہ نسبت حقوق وآداب کے علم کی اہمیت وضرورت بہت زیادہ ہے؛ کیونکہ اسی سے معلوم ہوتا ہے کہ بندہ اپنے رب کے ساتھ کیسا معاملہ کرے اوراپنے والدین کے ساتھ کیا طرزعمل اختیار کرے، نیزدیگرصغیروکبیر کے ساتھ کیا رویّہ اپنائے؟ تمام آداب سب کے حقوق جان کر ہی انجام ديئے جاسکتے ہیں ـ اسلام کی شمولیت اس بات کی متقاضی ہے کہ ایسا اہم علمی باب بیان سے تشنہ نہ رہے، چنانچہ کتاب وسنت میں حقوق وآداب کی بڑی تفصیل آئی ہے، اورعلمائے کرام نے اس موضوع پرمستقل تصنیفات کی ہیں ـ زیرنظرتالیف بھی اسی سلسلہ کی ایک کڑی ہے جس میں ـ فاضل مصنّف ـ نے نہایت ہی عمدہ اسلوب اور نئے طرزواندازسے تقریباً جملہ اسلامی حقوق وآداب کو پیش کرنے کی کوشش کی ہےـ