رجل كثير السفر لطلب الرزق فهل يُفطر في رمضان ؟

أعرض المحتوى باللغة الأصلية anchor

translation تالیف : علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی
1

کیا کسبِ معاش کیلئے اکثرسفرپررہنے والا شخص رمضان کا روزہ چھوڑ سکتا ہے

370.4 KB DOCX
2

کیا کسبِ معاش کیلئے اکثرسفرپررہنے والا شخص رمضان کا روزہ چھوڑ سکتا ہے

1.2 MB PDF

فتوى مترجمة إلى اللغة الأردية، عبارة عن سؤال أجابت عنه اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد، ونصه: " أنا صاحب عمل سفري مستمر في البحث عن الرزق، و أُؤدي الفروض جمعاً دائماً في سفري، وأُفطر في شهر رمضان فهل يحق لي ذلك أم لا ؟ ".

کیا کسبِ معاش کیلئے اکثرسفرپررہنے والا شخص رمضان کا روزہ چھوڑ سکتا ہے؟

[الأُردية –اُردو Urdu]

فتوی :دائمی کمیٹی برائے علمی تحقیقات وافتاء(سعودی عرب)

—™

ترجمہ: اسلام سوال وجواب سائٹ

مراجعہ وتنسیق:اسلام ہاؤس ڈاٹ کام

رجل كثير السفر لطلب الرزق فهل يُفطر في رمضان؟

فتوى:اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاءبالمملكة العربية السعودية

—™

ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب

مراجعة وتنسيق:موقع دارالإسلام

کیا کسبِ معاش کیلئے اکثرسفرپررہنے والا شخص رمضان کا روزہ چھوڑ سکتا ہے؟

27027:سوال: میں ایک مزدور آدمی ہوں ، کسبِ معاش کےلیے اکثر میں سفر پر رہتاہوں،اورسفر میں فرض نمازوں کو ہمیشہ جمع کرکے پڑھتا ہوں،اورماہ رمضان میں روزے کو توڑدیتا ہوں، توکیا میرا ایسا کرنا صحیح ہے ؟

Published Date: 2003-11-09

جواب:

الحمد للہ
آپ کے لیے سفر میں چاررکعت والی نماز کو قصر کرنا ، اورظہروعصر کی نماز کو کسی ایک کے وقت میں جمع کرنا اورمغرب وعشاء کی نماز کو کسی ایک کے وقت میں جمع کرنا جائز ہے ، اور اسی طرح رمضان المبارک میں سفر پر ہونے کی وجہ سے روزہ چھوڑنا بھی جائز ہے ، لیکن بعدمیں ان کی قضاء واجب ہوگی ۔

کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے

﴿وَمَن كَانَ مَرِيضًا أَوْ عَلَىٰ سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ أَيَّامٍ أُخَرَ﴾[البقرة:185]

''اورجو کوئی مریض ہویا سفر پر وہ دوسرے دنوں میں گنتی پوری کرے''۔[سورہ بقرہ:۱۸۵]

اوراللہ تعالیٰ ہی توفیق بخشنے والا ہے ۔ .

دیکھیں : فتاوی اللجنۃ الدائمۃ للبحوث العلمیۃ والافتاء ( 10 / 212 ) ۔

(مُحتاج دُعا:عزیزالرحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ [email protected])

زمرے