translation تالیف : علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی
1

کسی کے منہ پرنصیحت کرنا

2 MB DOC
2

کسی کے منہ پرنصیحت کرنا

172.6 KB PDF

سؤال أجاب عنه علماء اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد،، ونصه: «ما حكم من تكلم في وجه شخص وأخبره بعيوبه وهو يسمع، هل هو جائز؟».

    کسی کے منہ پرنصیحت کرنا

    النصح في الوجه

    [ أردو - اردو - urdu ]

    علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2013 - 1434

    کسی کے منہ پرنصیحت کرنا

    اس شخص کے بارہ میں کیا حکم ہے جوکسی شخص کے عیوب اس کے منہ پربیان کرتا ہے اوروہ انہیں سن رہا ہو کیاایساکرناجائز ہے ؟

    الحمد للہ

    اگراس سے نصیحت کرنا اوراس پرانکارکرنامقصود ہوتاکہ وہ معصیت اور برائ ترک کردے تویہ جائز ہے ، لیکن اس میں اسلوب حسن کومدنظررکھنا ضروری ہے تاکہ وہ اس نصیحت کوقبول کرے ۔

    لیکن اگراسے عاردلانےاوربراسلوک کرنے اوربے عزتی اورتشہیرکرنے کی بنا پرایسا کیا جاۓ تویہ جائزنہیں ۔ .

    دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 342 )

    زمرے