الوشم على الجسم هل يمنع من أداء الحج؟
أعرض المحتوى باللغة الأصلية
سؤال أجاب عنه علماء اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد، ونصه: «ما حكم الوشم على الجسم، وهل هو مانع إذا ما أراد الموشوم أداء فريضة الحج؟».
کیا جسم پرگدوانا حج کی ادائيگي میں مانع ہے
الوشم على الجسم هل يمنع من أداء الحج؟
« باللغة الأردية »
علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی
اللجنة الدائمة للبحوث العلمية والإفتاء والدعوة والإرشاد
ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ
تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ
ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
تنسيق: موقع islamhouse
2012 - 1433
کیا جسم پرگدوانا حج کی ادائيگي میں مانع ہے
جسم پرگدوانے کاحکم کیا ہے ، اورجب کوئي گدوانے والا شخص حج کرنے کا ارادہ کرے توکیا یہ فریضہ حج میں مانع ہوگا ؟
الحمد للہ
جسم میں گدوانا حرام ہے کیونکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے کہ آپ نے بال ملوانے اورملانے ، اورگودنے اورگدوانے والی عورت پر لعنت فرمائي ۔
اوروشم یعنی گدوانایہ ہے کہ رخسار یا ہونٹ یا جسم کے کسی دوسرے حصہ کوسبزیا نیلے یا سیاہ رنگ سے تبدیل کیا جائے ، اورگدوانا حج کی ادائيگي میں مانع نہيں ہے .