×
سوال: ہم بس كے ذريعہ عمرہ پر گئے ليكن بس كے ڈرائيور كو ميقات كا پتہ نہ چل سكا، سو كلو ميٹر كے بعد جا كر علم ہوا ليكن اس نے وہاں سے واپس ميقات پر جانے سے انكار كرديا اور جدہ پہنچ گيا، برائے مہربانى ہميں اس حالت ميں كيا كرنا ہو گا ؟

ڈرائیور میقا ت سے تجاوز کرگیا اور گاڑی میقات پر واپس لے جانے سے انکار کردیا

[الأُردية –اُردو Urdu]

فتوی :شعبہ ٔعلمی اسلام سوال وجواب سائٹ۔

شیخ محمد بن صالح العثیمین۔رحمۃ اللہ علیہ۔

—™

ترجمہ: اسلام سوال وجواب سائٹ

مراجعہ وتنسیق:عزیزالرّحمن ضیاء اللہ سنابلیؔ

تجاوز السائق الميقات ورفض أن يعود إليه

فتوى: القسم العلمي بموقع الإسلام سؤال وجواب-

محمد بن صالح العثيمين-رحمه الله-

—™

ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب

مراجعة وتنسيق:عزيز الرحمن ضياء الله السنابلي

: :111880 ڈرائيور ميقات سے تجاوز كر گيا اور گاڑى ميقات پر واپس لے جانے سے انكار كر ديا

سوال: ہم بس كے ذريعہ عمرہ پر گئے ليكن بس كے ڈرائيور كو ميقات كا پتہ نہ چل سكا، سو كلو ميٹر كے بعد جا كر علم ہوا ليكن اس نے وہاں سے واپس ميقات پر جانے سے انكار كرديا اور جدہ پہنچ گيا، برائے مہربانى ہميں اس حالت ميں كيا كرنا ہو گا ؟

بتاریخ2011-10-19 کو نشر کیا گیا ہے

جواب:

الحمد للہ:

'' ڈرائيور كو ميقات پر ركنا چاہيے تھا تاكہ لوگ احرام باندھ ليتے، اور اگر وہ بھول گيا اور اسے ايك سو كلو ميٹر كے بعد ياد آيا تو جيسا كہ سائل كا كہنا كہ اسے واپس ميقات پر آنا چاہيے تھا تا كہ لوگ ميقات سے احرام باندھتے؛ ڈرائيور كو علم تھا كہ لوگ عمرہ يا حج پر جا رہے ہيں.

اگر ڈرائيور واپس نہيں آيا اور لوگوں نے وہيں يعنى ميقات تجاوز كرنے كے سو كيلو ميٹر بعد احرام باندھا تو ہر شخص كو فديہ ميں ايك بكرا ذبح كر كے مكہ كے فقراء و مساكين كو تقسيم كرنا ہوگا؛ كيونكہ انہوں نے حج يا عمرہ كا ايك واجب ترك كيا ہے.

اور اگر يہ لوگ شرعى عدالت ميں جا كر ڈرائيور كے خلاف شكايت كرتے تو عدالت اس ڈرائيور پر سب لوگوں كا فديہ ادا كرنے كا جرمانہ ڈالتى، كيونكہ ڈرائيور كے سبب سے ہى انہيں فديہ دينا پڑا، اور يہ قاضى كى رائے پر منحصر ہے كيونكہ قاضى كے ليے ڈرائيور كو سب لوگوں كا فديہ ادا كرنے كا حكم دينا ممكن ہے، اس ليے كہ ڈرائيور نے ہى كوتاہى كى اور پھر احرام كے ليے ميقات پر واپس جانے كے حق سے بھى انہيں روك ديا ''۔انتہى

فضيلۃ الشيخ محمدبن صالح العثيمين ؒ، دیکھیں:( فتاوى علماء البلد الحرام : 218)

اسلام سوال وجواب

(طالبِ دُعا:عزیزالرحمن ضیاء اللہ [email protected])