×
کسی مرض کی بنا پرعاجز شخص یا پھر فوت شدہ کی جانب سے حج کرنے والے والے کے لیے حج کا طریقہ کیا ہے ، اورکیا اس کے لیے لازم ہے کہ حج تمتع یا افراد میں کوئي قسم اختیار کرے ؟

    کسی دوسرے کی جانب سے حج کرنے کا طریقہ اوراس میں حج کی قسم

    صفة الحج عن الغير ونوع النسك فيها

    « باللغة الأردية »

    شیخ محمد صالح عثیمین

    محمد بن صالح العثيمين

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2012 - 1433

    کسی دوسرے کی جانب سے حج کرنے کا طریقہ اوراس میں حج کی قسم

    کسی مرض کی بنا پرعاجز شخص یا پھر فوت شدہ کی جانب سے حج کرنے والے والے کے لیے حج کا طریقہ کیا ہے ، اورکیا اس کے لیے لازم ہے کہ حج تمتع یا افراد میں کوئي قسم اختیار کرے ؟

    الحمد للہ

    کسی کی جانب سے حج کرنے والا ( لبيك عن فلان ) کہے ، اورنائب کے لیے واجب ہے کہ وہ حج تمتع کرے کیونکہ حج تمتع افضل ہے ، اورہروہ انسان جسے کسی چيز میں وکیل بنایا جائے تواس پرافضل کی اتباع کرنی واجب ہوگی۔

    لیکن جب اس کا مؤکل خود ہی اس کے خلاف اختیارکرلے ، اس لیے کہ وکیل کے پاس یہ امانت ہے اوراس پرواجب ہےکہ وہ زيادہ اچھا کام کرے ۔