کسی دوسرے کی جانب سے حج کرنے کا طریقہ اوراس میں حج کی قسم
کسی مرض کی بنا پرعاجز شخص یا پھر فوت شدہ کی جانب سے حج کرنے والے والے کے لیے حج کا طریقہ کیا ہے ، اورکیا اس کے لیے لازم ہے کہ حج تمتع یا افراد میں کوئي قسم اختیار کرے ؟
اس مادہ کے ترجمے
زمرے
- حج کی قسمیں << حج و عمرہ << عبادات << فقہ
- حج کا طریقہ << حج و عمرہ << عبادات << فقہ
- فتاوی << فقہ
مصادر
Full Description
کسی مرض کی بنا پرعاجز شخص یا پھر فوت شدہ کی جانب سے حج کرنے والے والے کے لیے حج کا طریقہ کیا ہے ، اورکیا اس کے لیے لازم ہے کہ حج تمتع یا افراد میں کوئي قسم اختیار کرے ؟
الحمد للہ
کسی کی جانب سے حج کرنے والا ( لبيك عن فلان ) کہے ، اورنائب کے لیے واجب ہے کہ وہ حج تمتع کرے کیونکہ حج تمتع افضل ہے ، اورہروہ انسان جسے کسی چيز میں وکیل بنایا جائے تواس پرافضل کی اتباع کرنی واجب ہوگی۔
لیکن جب اس کا مؤکل خود ہی اس کے خلاف اختیارکرلے ، اس لیے کہ وکیل کے پاس یہ امانت ہے اوراس پرواجب ہےکہ وہ زيادہ اچھا کام کرے ۔