برائ کرنےمیں لوگوں کے فعل کا حوالہ دینے کا حکم
زمرے
مصادر
Full Description
برائ کرنےمیں لوگوں کے فعل کا حوالہ دینے کا حکم
حكم تبرير فعل المنكر بأن كثيراً من الناس يفعلونه
[ أردو - اردو - urdu ]
علمی تحقیق وافتاء ودعوت وارشاد کی دائمی کمیٹی
ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ
تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ
ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
تنسيق: موقع islamhouse
2013 - 1434
برائ کرنےمیں لوگوں کے فعل کا حوالہ دینے کا حکم
اس مرد یا عورت کا حکم کیا ہے جب انہیں کہا جاۓ کہ تم جوکررہے ہویہ حرام ہے ، مثلا آپ کسی عورت کوچھوٹے کپڑے پہننے سے منع کریں ، یا پھر کسی شخص کوسگرٹ نوشی سے منع کریں تووہ آپ کے قول کا رد کرتے ہوۓ کہیں کہ سب لوگ اسی طرح کرتے ہیں یا پھر یہ کہے کہ ہمارے ملک میں توعورتیں اسی طرح کا لباس پہنتی ہیں ، تواس کا کیا حکم ہے ؟
الحمد للہ
جوبھی اس طرح کوجواب دے وہ غلط ہے ، اورلوگوں کاعمل اس برائ کے ارتکاب کوجائزنہیں کرتا ، اللہ سبحانہ وتعالی نے اپنی کتاب عزیز میں کچھ اس طرح فرمایا ہے :
{ اوردنیا میں اکثر لوگ ایسے ہیں کہ اگرآپ ان کا کہنا ماننے لگیں تووہ آپ کواللہ تعالی کی راہ سے بے راہ کردیں گے } الانعام ( 116 ) ۔
کسی چيزکی حلت وحرمت توصرف کتاب اللہ اورسنت رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے لی جاۓ گی نہ کہ لوگوں کے عمل سے اس لیے کہ لوگ توغلطی بھی کرسکتے ہیں اوران کا عمل صحیح بھی ہوسکتا ہے ۔ .
دیکھیں فتاوی اللجنۃ الدائمۃ ( 12 / 348 )