×
کیا والد کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست بیٹے کےفریضہ حج کا خرچہ کرنا واجب ہے ، اورکیا بیٹے کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست والد کے فریضہ حج کا خرچ واجب ہے ؟

    کیا بیٹے اوروالد پر ایک دوسرے کے حج کا خرچہ لازم ہے

    هل يُلزم كل من الولد والوالد بنفقة حج الآخر؟

    « باللغة الأردية »

    شیخ محمد صالح عثیمین

    محمد بن صالح العثيمين

    ترجمہ: اسلام سوال وجواب ویب سائٹ

    تنسیق: اسلام ہا ؤس ویب سائٹ

    ترجمة: موقع الإسلام سؤال وجواب
    تنسيق: موقع islamhouse

    2012 - 1433

    کیا بیٹے اوروالد پر ایک دوسرے کے حج کا خرچہ لازم ہے

    کیا والد کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست بیٹے کےفریضہ حج کا خرچہ کرنا واجب ہے ، اورکیا بیٹے کے ذمہ اپنے فقیر اورتنگدست والد کے فریضہ حج کا خرچ واجب ہے ؟

    الحمد للہ

    میں نے یہ سوال فضیلة الشيخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ تعالی کے سامنے پیش کیا توان کا جواب تھا :

    ایسا کرنا واجب نہیں اس لیے کہ عبادات میں استطاعت شرط ہے اوریہ استطاعت کسی غیر اوردوسرے سے نہیں آسکتی ، تو اس لیے دونوں فریقوں پر ایک دوسرے کے حج کا خرچ واجب نہیں ہے ۔

    لیکن اگر والدنے اپنے غنی بیٹے سے حج کا خرچہ طلب کیا تونیکی اوراحسان کے اعتبار سے والد کوخرچہ ادا کردے کیونکہ والد سے نیکی اوراحسان کرنے کا حکم ہے تو اس اعتبار سے یہ واجب ہوگا ۔

    واللہ تعالی اعلم ۔ .